برما12اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)میانمار کی حکومت نے فسادات سے متاثرہ راکھین ریاست میں مزید فوجی دستے تعینات کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ ہفتے کے روز حکومت نے ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے کہ راکھین میں مزید فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے اس صورت حال پر تشویش ظاہر کی ہے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں مسلح افراد کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کے بعد میانمار کی حکومت نے اس ریاست میں فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ اسی تناظر میں راکھین سے قریب 70 ہزار روہنگیا مسلمان گھربار چھوڑ کر بنگلہ دیش کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان مہاجرین کا الزام ہے کہ فوج روہنگیا افراد کے قتل، جنسی زیادتیوں اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہے۔